The news is by your side.

پاکستان دنیا میں کرپٹو کرنسی اپنانے والے سرفہرست ممالک میں شامل

پاکستان میں نوجوان آبادی، بیرونِ ملک ترسیلات اور حکومتی اقدامات کرپٹو مارکیٹ میں تیزی سے ترقی کا باعث بن رہے ہیں

0

پاکستان دنیا میں کرپٹو کرنسی اپنانے والے سرفہرست ممالک میں شامل

پاکستان نے دنیا میں کرپٹو کرنسی اپنانے والے ٹاپ ممالک میں جگہ بنا لی ہے، وزارت خزانہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق۔ ملک میں اب 2 کروڑ 50 لاکھ سے زائد فعال کرپٹو صارفین موجود ہیں، اور سالانہ لین دین کا حجم 300 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔

کرپٹو کرنسی کے بڑھتے ہوئے استعمال کی سب سے بڑی وجہ پاکستان کی نوجوان اور ٹیکنالوجی سے جڑی ہوئی آبادی ہے۔ ملک کے نوجوان بچت، سرمایہ کاری اور بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے تیزی سے ڈیجیٹل اثاثوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ رجحان نہ صرف معیشت کو نئی راہیں دے رہا ہے بلکہ مالی شعبے میں موجود خلا کو بھی پُر کر رہا ہے۔

حکومت نے اس تیزی سے بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت کی رہنمائی اور ضابطہ بندی کے لیے مارچ 2025 میں پاکستان کرپٹو کونسل (PCC) قائم کی۔ اس کونسل کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کر رہے ہیں، جب کہ اس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین بھی شامل ہیں۔ پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او کے طور پر بلال بن ثاقب کو تعینات کیا گیا ہے، جب کہ دنیا کی بڑی کرپٹو ایکسچینج کمپنی بائنانس کے شریک بانی، چانگ پین ژاؤ (Changpeng Zhao)، کو اسٹریٹجک مشیر مقرر کیا گیا ہے۔

پاکستان کرپٹو کونسل نے عالمی اداروں کے ساتھ تعاون کا آغاز بھی کر دیا ہے تاکہ بلاک چین ٹیکنالوجی کے انضمام اور کرپٹو ریگولیشن کے شعبے میں بہتری لائی جا سکے۔ ان میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فورم کے ساتھ ایک اہم شراکت داری بھی شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل فنانس کے عالمی منظرنامے میں ایک اہم مقام دلوانا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی کے استعمال سے خاص طور پر ترسیلات زر کے شعبے میں نمایاں بہتری آئے گی۔ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہر سال تقریباً 35 ارب ڈالر وطن بھیجتے ہیں، اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے یہ ترسیلات نہ صرف تیز تر بلکہ کم لاگت پر منتقل ہو سکتی ہیں۔

پاکستان کا ڈیجیٹل مالیاتی میدان میں بڑھتا ہوا کردار یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک کس طرح جدید ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے ایک جامع اور محفوظ مالیاتی ماحول تشکیل دے رہا ہے۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر مناسب پالیسیاں اور بین الاقوامی تعاون برقرار رہا تو پاکستان آئندہ برسوں میں بلاک چین اور ڈیجیٹل فنانس کا ایک بڑا مرکز بن سکتا ہے۔

ایک تبصرہ چھوڑ دو