پاکستان کے پہلے وزیرِ اعظم لیاقت علی خان کا 72 واں یومِ شہادت
قائدِ ملت لیاقت علی خان کے یومِ شہادت کے موقع پر ان کی شاندار زندگی کا جائزہ
پاکستان کے قائدِ ملت لیاقت علی خان کی 72 ویں یومِ شہادت کو آج بڑی عقیدت کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ لیاقت علی خان کا تشیع 1896ء میں بھارت کے کرنال کے نواب رستم علی خان کے گھرانے میں ہوا۔ انہوں نے اپنی تعلیم کو علی گڑھ یونیورسٹی سے شروع کیا اور بعد میں برطانوی آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
لیاقت علی خان نے سیاست کا میدان اپنایا اور 1936ء میں مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ وہ قائدِ اعظم کے قریبی اور اعتمادی ساتھی تھے، اور ان کے ساتھ مل کر پاکستان کی تشکیل کی کوشش کی۔
پاکستان بننے کے بعد بھی لیاقت علی خان نے ملک کے نظام کو سنبھالنے اور مہاجرین کی آباد کاری میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کی تشکیل کے چند سال بعد، ان کی شہادت کا واقعہ پیش آیا جب سید اکبر نامی شخص نے انہیں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں شہید کر دیا۔ ان کی مقبرہ بزرگ قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار کے قریب ہے۔