معروف قانونی ماہر ایس ایم ظفر لاہور میں وفات پاگئے
سابق سینیٹر ایس ایم ظفر کی وفات: پاکستانی سیاست کا بڑا نقصان
معروف قانونی ماہر اور سابق سینیٹر ایس ایم ظفر نے 93 برس کی عمر میں طویل بیماری کے بعد لاہور میں آخری سانس لی۔
ایس ایم ظفر کے بیٹے علی ظفر کی قانونی فریق کے رکن وکیل حماد خالد بٹ نے موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان کی نماز جنازہ کل لاہور میں پڑھائی جائے گی۔
سابق سینیٹر ایس ایم ظفر نے جنرل ایوب خان کے دور حکومت میں وفاقی وزیر قانون کا عہدہ سنبھالا اور کئی سال مسلم لیگ کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔
ایس ایم ظفر بعد میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کا حصہ بنے، 2006 میں انہیں سینیٹر منتخب کیا گیا، اور 2018 میں انہوں نے سیاست سے اعتزال کا فیصلہ کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر ان کے بیٹے ہیں جو پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔
سینئر قانونی ماہر کی وفات پر پاکستان کی سابق سفیر ملیحہ لودھی نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ظفر بہترین قانون دان اور قیمتی شخصیت تھے۔
انہوں نے ایس ایم ظفر کے خاندان کو دلی تعزیت پیش کی۔
سابق رکن قومی اسمبلی ماروی میمن نے سماجی میڈیا پر تعزیتی پیغام میں کہا کہ وہ ہمارے استاد تھے، ایک بزرگ شخصیت تھے، ایس ایم ظفر کی رحلت سے پاکستانی سیاست اور پارلیمنٹ کو بڑا زخم پہنچا ہے۔