اسرائیل کی فوج کے ٹینکس غزہ میں فلسطینیوں کی بے دخلی کیلئے داخل
اسرائیلی فوج کی غزہ میں یرغمالیوں کی تلاش کی مکمل کوشش
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ٹینکس نے غزہ کے مختلف علاقوں کی جانب راہ روانہ کیا ہے تاکہ وہ فلسطینی آبادی کو بے دخل کر سکیں اور ان کی تشدد کے عناصر کو پکڑ سکیں۔ ان کے اندراجی کام کے حوالے سے کے سرکاری اعلامیوں میں اشارہ کیا گیا ہے کہ غزہ میں ایرانی مواد کی تشددی گروہوں کو روکنے کے لئے ایسے اقدامات کی ضرورت پیش آئی ہے۔
اسرائیل کی دفاعی فورس نے غزہ میں یرغمالیوں کو دھونڈنے اور پکڑنے کیلئے کبیری کوشش کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ان کے اندراجی کام کا اصولی مقصد غزہ میں تشدد کی روک تھام ہے جو مختلف مواد کی تشددی گروہوں کے ذریعے فلسطینیوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
پچھلے چند ہفتوں میں، اسرائیل نے اقوام متحدہ کے حکام سے رابطوں میں الٹی میٹم دینے کے بعد شمالی غزہ کے 11 لاکھ رہائشیوں کو 24 گھنٹوں کے اندر علاقہ خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس سے قبل، اسرائیل نے غزہ کی شہری آبادی پر 6 ہزار بم گرانے کا اعتراف کیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فاسفورس بم پھینکنے کی تصدیق کی ہے۔
غزہ کی صورتحال مختلف اہداف کی بمباری اور تنشیات کی اصطفا کے ساتھ تیزی سے بدتر ہورہی ہے، اور اس کا اثر فلسطینی عوام پر بھاری ہورہا ہے جو اس تنازع کے بیچ افسوس اور مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ تشدد کی شدت کو کم کرنے اور امن کی جانب بڑھنے کے لئے دباؤ دیا جارہا ہے، لیکن تشدد کے اس قائل کو روکنا اور تحفظ کرنا ہر حال میں مشکل ہو رہا ہے۔