بھارت کا چندریان 3 مشن چاند کے قطب جنوبی پر نہیں اترا، چینی سائنسدان کا دعویٰ
بھارت کا چندریان 3 مشن اگست کے آخری عشرے میں چاند پر اترا تھا۔
مشن کی کامیابی کے بعد بھارت چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک جب کہ چاند کے قطب جنوبی پر پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا تھا۔
مگر اب چین کے چاند کے مشنز سے متعلق پروگرام کے بانی سائنسدان نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی مشن چاند کے قطب جنوبی کے قریب نہیں اترا۔
چینی سائنسدان Ouyang Ziyuan نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بھارت کی جانب سے چاند کے قطب جنوبی پر اترنے کا دعویٰ درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چندریان 3 مشن کے اترنے کا مقام 69 ڈگری جنوبی عرض بلد تھا جو کہ قطب کے قریب نہیں، درحقیقت چاند کا قطب جنوبی 88.5 اور 90 ڈگری جنوبی عرض بلد کے درمیان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے بھارتی دعویٰ غلط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چندریان 3 قطب جنوبی سے 619 کلومیٹر دور موجود ہے۔
چینی سائنسدان کے اس بیان پر انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
یہ واضح رہے کہ چندریان 3 چاند کے جنوبی حصے میں سب سے دور پہنچنے والا مشن ہے جبکہ روس کی وہاں اترنے کی کوشش اگست میں ناکام رہی تھی۔
چین کا چینگ ای 4 مشن 2019 میں سب سے پہلے چاند کے تاریک حصے میں پہنچا تھا جو 45 ڈگری جنوبی عرض بلد پر اترا تھا۔
چندریان 3 مشن اب لگ بھگ ختم ہوچکا ہے کیونکہ سائنسدان ستمبر کے آغاز میں سلیپ موڈ پر منتقل کیے گئے لینڈر اور روور کو دوبارہ اٹھانے میں اب تک کامیاب نہیں ہو سکے۔
واضح رہے کہ چاند کے اس خطے میں موجود برف سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز ہے جو ان کے خیال میں مستقبل کے مشنز میں ایندھن کی سپلائی، آکسیجن اور پینے کے پانی کی فراہم میں مددگار ثابت ہوگی۔
چین اور امریکا کی جانب سے اس خطے میں آنے والے برسوں میں انسانوں کو بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
چین کا مجوزہ مشن 2030 سے قبل روانہ نہیں ہو سکے گا جبکہ ناسا کا مشن 2025 میں شیڈول ہے۔